ذیل میں ایک مختصر تخیّلی کہانی ہے جس میں مریم نواز شریف کی ایک فرضی ملاقات، چیلنج اور کامیابی پیش کی گئی ہے:
> مریم نواز شریف کو ایک صبح اچانک اطلاع ملی کہ پنجاب کے ایک دور دراز ضلع میں پانی کی قلت اور زرعی مشینری کی کمی کے باعث کئی کسان پریشان ہیں۔
انہوں نے فوراً اپنی ٹیم بلائی اور فیصلہ کیا کہ وہ ذاتی طور پر اس ضلع کا دورہ کریں گی۔ وہاں پہنچ کر انہوں نے دیکھا کہ کسان پرانی ٹریکٹر استعمال کر رہے ہیں، پانی کی لائنیں ٹوٹی ہوئی ہیں، اور خواتین سکول جانے کی بجائے گھر کے کام میں الجھی ہوئی ہیں۔
مریم نے ایک میٹنگ منعقد کی، جہاں کسانوں نے اپنی کہانی سنائی: „ہم زمین پر کام کرنا چاہتے ہیں، لیکن مشینری مہنگی ہے، قرضے نہیں مل رہے، اور پانی کم ہے۔“
مریم نے وعدہ کیا کہ زرعی میکانائزیشن پروگرام کو اس ضلع تک بڑھایا جائے گا، کم شرح پر قرضے دیے جائیں گے، اور پانی کی لائنوں کی مرمت فوراً کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے خواتین کے لیے موبائل اسکولوں کا آغاز کیا تاکہ وہ گھر کے اندر تعلیم حاصل کر سکیں۔
چند ماہ بعد، اسی ضلع میں کسانوں نے نئی مشینری وصول کی، فصل کی پُر نتیجہ پیداوار ہوئی، اور اسکول جانے والی بچیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ مریم نے پھر ضلع کا دورہ کیا، کسانوں نے اُن کا شکریہ ادا کیا، اور انہوں نے کہا: „یہ سب اُس وقت ممکن ہوا ہے جب ہم نے مل کر کام کیا۔“
کہانی کا اختتام اُس لمحے پر ہوتا ہے جب مریم ایک کسان اور اُس کی بیٹی کے ساتھ کھڑی ہوئی، بیٹی نے کہا: „اب میں پڑھنا چاہتی ہوں اور بڑا بن کر اپنے والد کی طرح کسانوں کی مدد کرنا چاہتی ہوں۔“ مریم نے اُس کی کمر تھامی اور مسکراتے ہوئے کہا: „یہی میرا مقصد ہے — ہر پاکستانی کی زندگی میں ت
بدیلی لانا۔“